امامت نماز


سوال:

ایک عالم دین داڑھی رکھتا ہے اس حد تک کہ سنّت سے خارج ہو جاتی ہے یا کبھی کبھار تو بلکل منڈوا ہی دیتا ہے (1) آیا ایسا عالم کسی بستی/ محلے کی مسجد کا مستقل امام بن سکتا ہے یا نہیں ؟ (2) آیا کبھی کبھار کسی پیش امام کے معذور ہونے پر پوری نماز یا نماز کی بناء کر سکتا ہے یا نہیں ؟ مسئلہ کی وضاحت حدیث و فقہ کی روشنی میں فرما دیں


جواب:

جواب

واضح رہے کہ داڑھی رکھنا واجب ہے اور اس کا منڈوانا یا منڈانا مکروہ تحریمی ہے لہٰذا صورت مسئول عنھا میں بغیر داڑھی والا یا کترانے والا عالم دین شخص فاسق ہے اور فاسق شخص کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے ''وَاللہٗ اَعْلَمٗ بِاالصَّوَاٗب''

Feedback