نماز


سوال:

ایک یورپ کا مسئلہ دریافت کرنا ہے اور وہ یہ ہے کہ میں ناروے میں مقیم ہوں اور وہاں پر تمام گھر اور ظاہری شکل و شباہت والی مساجد اور تمام کمرے جو پانچ وقتہ نماز اور بچوں کی قرآنی تعلیم کے لئے استعمال ہوتے ہیں اُن کے نیچے تہہ خانے ہوتے ہیں اور اُن تہہ خانوں میں واشروم ،غسل خانے اسٹور اور ہوا کے نظام کے آلات وغیرہ ہوتے ہیں اور جو بظاہر مساجد کی شکل پر بنائی گئی ہیں اُن کا کل رقبہ استعمال میں آتا ہے یعنی وہ چار دیواری کے اندر واشروم غسل خانے جوتوں کو رکھنے اور اتارنے کی جگہیں اور وضوء خانے ہو تے ہیں اور بعض مساجد میں تہہ خانے میں بھی یہ تمام چیزیں ہو تی ہیں اور پہلے فرش پر بھی واشروم ،وضوء خانے ،جوتے رکھنے اور اتار نے کی جگہیں مخصوص ہوتی ہیں ۔اور یہ تمام ضروریات کی جگہیں چار دیواری کے اندر ہو تی ہیں ۔کیونکہ باہر شدید سردی ہوتی ہے اور برف باری بھی ہوتی ہے اس لئے تمام چیزیں مسجد کی چار دیواری کے اندر بنائی جاتی ہیں کیونکہ وہاں کے قانون کے مطابق یہ تمام ضروریات کی چیزیں بنانی پڑتی ہیں ورنہ ایسی جگہوں پر پانچ وقتہ نماز ،جمعہ کی نماز ،عیدین کی نماز ،نمازِ جنازہ اور بچوں کی قرآنی تعلیمات کے لئے یہ جگہیں استعمال نہیں کر سکتے اب دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ کیا پہلی منزل پر تمام جگہوں پر اعتکاف کیا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ اور دوسری یا تیسری منزل پر اگر سیڑھیوں پر واشروم بنائے جائیں تا کیا اس منزل پر جو جگہ نماز کے لئے استعمال ہوتی ہے وہاں پر بھی اعتکاف کیا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ اور نما ز با جماعت ہو سکتی ہے یا نہیں ؟


جواب:

جواب

واضح ہے کہ مسجد بنانے سے پہلے مصالح مسجد کیلئے جگہ مختص کرنا درست اور جائز ہے لہٰذا صورتِ مسئول عنھا    میں بشرطِ صحت  تحریر اگر واقعتاً ناروے کی حکومت نے مسلمانوں کو مساجد بنانے کے لئے پلاٹ کی جگہ مختص کی ہے اور اس پلاٹ پر چار دیواری کی قید بھی لگائی ہے اور اس پر مسجد بنانے کی اجازت بھی دی ہے تو اس پر مسلمانوں کے لئے مساجد بنانے سے پہلے مصالح مسجد کے لئے جگہ مختص کر نی  چا ہیئے ، مثلاً غسل خانے ،واشروم ، اسٹور وغیرہ بنانا درست اور جائز ہے البتہ جو جگہ مسجد کے لئے مختص کی ہوئی ہے اور اس پر بھی مسجد بنائی گئی ہے تو یہ تا یوم القیامت مسجد کے حکم میں رہے گی اس لئے ایسی مسجد میں اعتکاف ادا کرنا ، پانچ وقتہ نماز با جماعت پڑھنا ، جمعہ اور عیدین پڑھنا ،بچوں کو قرآنی تعلیم دینا درست اور جائز ہے مسجد کے حدود سے باہر نکلنے سے اعتکاف ختم ہو جاتا ہے مسجد کی سیڑھیوں کے نیچے واشروم یعنی بیت الخلاء ، غسل خانے ، اسٹور سامان رکھنے کیلئے بنانا یا جوتے رکھنے کیلئے جگہ بنانا درست اور جائز ہے چونکہ یہ مصالح مسجد میں شمار ہوتے ہیں مسجد کی سیڑھیوں میں اگر صفائی ستھرائی کا انتظام ہے اور جگہ بھی ہے نماز پڑھنے کیلئے تو اس پر نماز پڑھنا جائز ہے البتہ مسجد کی سیڑھیاں حدودِ مسجد سے خارج ہیں لہٰذا اعتکاف میں معتکفین بغیر ضرورت شدیدہ کے ان پر آمدو رفت سے احتیاط کریں بصورت دیگر  اعتکاف ختم ہو جاتا ہے ۔مسجد کا تہہ خانہ مسجد کے حکم میں ہے اس میں نماز پڑھنا ، تلاوت کرنا ، بچوں کو قرآن کی تعلیم دینا درست اور جائز ہے البتہ اس میں مصالح مسجد بنانا مثلاً بیت الخلاء ، غسل خانہ ، سامان رکھنے کیلئے اسٹور وغیرہ بنانا جائز نہیں ہے۔ ''وَاللہٗ اَعْلَمٗ بِاالصَّوَاٗب''

Feedback